تم گرم ملے ہم سے نہ سرما کے دنوں میں
تم گرم ملے ہم سے نہ سرما کے دنوں میں
پیش آئے بہ گرمی بھی تو گرما کے دنوں میں
جب آئی خزاں ہم کو کہا ''باغ چلو ہو''
پوچھا نہ کبھی سیر و تماشا کے دنوں میں
نے غرفے سے جھانکا نہ کبھی بام پر آئے
پنہاں رہے تم حسن دل آرا کے دنوں میں
جی ہی میں رکھی اپنے میاں جی سے جو اپجی
کچھ ہم نے کہا تم سے تمنا کے دنوں میں
لکھ لکھ کے اسے یاروں نے دیوان بنایا
کچھ کچھ جو بکا کرتے تھے سودا کے دنوں میں
دل اپنا الجھتا تھا تبھی جن دنوں پیارے
تھی زلف تری طرۂ لیلیٰ کے دنوں میں
مفلس ہوئے اے مصحفیؔ افسوس کہ ہم نے
پیدا نہ کیا یار کو پیدا کے دنوں میں
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 146)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.