Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم ہو جو کچھ کہاں چھپاؤ گے

امید فاضلی

تم ہو جو کچھ کہاں چھپاؤ گے

امید فاضلی

MORE BYامید فاضلی

    تم ہو جو کچھ کہاں چھپاؤ گے

    لکھنے والو نظر تو آؤ گے

    جب کسی کو قریب پاؤ گے

    ذائقہ اپنا بھول جاؤ گے

    آئنہ حیرتوں کا خواب نہیں

    خود سے آگے بھی خود کو پاؤ گے

    یہ حرارت لہو میں کے دن کی

    خودبخود اس کو بھول جاؤ گے

    آندھیاں روز مجھ سے پوچھتی ہیں

    گھر میں کس دن دیا جلاؤ گے

    سایہ روکے ہوئے ہے راہ سفر

    تم یہ دیوار کب گراؤ‌ گے

    اب جو آئے بھی تم تو کیا ہوگا

    خود دکھو گے مجھے دکھاؤ گے

    یہی ہوگا کہ تم در جاں پر

    دستکیں دے کے لوٹ جاؤ گے

    وہ جو اک شخص مجھ میں زندہ تھا

    اس کو زندہ کہاں سے لاؤ گے

    ایسے موسم گزر گئے ہیں کہ اب

    مجھ کو بھی مجھ سا تم نہ پاؤ گے

    جو لہو میں دیئے جلاتی تھیں

    ایسی شامیں کہاں سے لاؤ گے

    خواہشوں کے حصار میں گھر کر

    راستہ گھر کا بھول جاؤ گے

    مأخذ :
    • کتاب : siip (Magzin) (Pg. 224)
    • Author : Nasiim Durraani
    • مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
    • اشاعت : 39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے