تم کو وحشت تو سکھا دی ہے گزارے لائق
تم کو وحشت تو سکھا دی ہے گزارے لائق
اور کوئی حکم کوئی کام ہمارے لائق
معذرت میں تو کسی اور کے مصرف میں ہوں
ڈھونڈھ دیتا ہوں مگر کوئی تمہارے لائق
گھونسلہ چھاؤں ہرا رنگ ثمر کچھ بھی نہیں
دیکھ مجھ جیسے شجر ہوتے ہیں آرے لائق
ایک دو زخموں کی گہرائی اور آنکھوں کے کھنڈر
اور کچھ خاص نہیں مجھ میں نظارے لائق
اس علاقے میں اجالوں کی جگہ کوئی نہیں
صرف پرچم ہے یہاں چاند ستارے لائق
مجھ نکمے کو چنا اس نے ترس کھا کے عمیرؔ
دیکھتے رہ گئے حسرت سے بچارے لائق
- کتاب : آخری تصویر (Pg. 60)
- Author : عمیر نجمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.