تم پیارے ہو بس کافی ہے کسی اور گمان میں مت رہنا
تم پیارے ہو بس کافی ہے کسی اور گمان میں مت رہنا
یہ جان کسی کی امانت ہے اس جان کے دھیان میں مت رہنا
تمہیں کون اس رنگ میں چاہتا ہے تمہیں کون اس ڈھنگ میں چاہتا ہے
کر دیکھنا سچ کا سامنا بھی سپنوں کے جہان میں مت رہنا
جینے کے یہاں کئی رستے ہیں تمہیں تکنے کو نین ترستے ہیں
دھرتی پہ بھی انساں بستے ہیں سدا اونچی اڑان میں مت رہنا
آنکھوں سے چھلکتے ہیں آنسو اڑ جائے نہ جیون کی خوشبو
یہ رت ہے مسلسل بارش کی کسی کچے مکان میں مت رہنا
یہ شہر ظفرؔ ویرانہ ہے جسے دیکھو وہ دیوانہ ہے
پتھر ہیں سبھی کے ہاتھوں میں شیشے کے مکان میں مت رہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.