Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارا دل تو ہمارے سبھاؤ جیسا ہے

غوث محمد غوثی

تمہارا دل تو ہمارے سبھاؤ جیسا ہے

غوث محمد غوثی

MORE BYغوث محمد غوثی

    تمہارا دل تو ہمارے سبھاؤ جیسا ہے

    ہٹا کے چہرے سے چہرہ دکھاؤ جیسا ہے

    وہ چوکتا ہی نہیں جس پہ داؤ جیسا ہے

    ہمیں خبر ہے وہاں رکھ رکھاؤ جیسا ہے

    مجھے دھکیل کر اس کا ضمیر جاگ اٹھا

    اب اس کا حال بھی طوفاں میں ناؤ جیسا ہے

    تو کیا وہ دست مشیت کا شاہکار نہیں

    پرانا یار ہے یارو نبھاؤ جیسا ہے

    سنہرے خواب دکھائے نہ آپ ہی دیکھے

    ہمارا یار ہمارے سبھاؤ جیسا ہے

    ابھر رہی ہیں نئے خون میں نئی قدریں

    خلوص میں بھی گھماؤ پھراؤ جیسا ہے

    یہ اور بات کہ دم دے رہا ہو سوز دروں

    بجھا ہوا وہ بظاہر الاؤ جیسا ہے

    کھلے گا خود وہ کسی روز مثل بند قبا

    نہ چھپ سکے گا لہو میں رچاؤ جیسا ہے

    وہ اس کا حال زبوں اس پہ خندۂ بے باک

    حسیں سماج کے چہرے پہ گھاؤ جیسا ہے

    ہے اپنی پیٹھ کا ہر زخم آئنہ غوثیؔ

    مرے رفیقوں کو مجھ سے لگاؤ جیسا ہے

    مأخذ:

    عکس آئینہ (Pg. 72)

    • مصنف: غوث محمد غوثی
      • ناشر: فخرالدین علی احمد میموریل، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے