Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے عارض و لب کی مثال بن کے رہے

نواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی

تمہارے عارض و لب کی مثال بن کے رہے

نواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی

MORE BYنواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی

    تمہارے عارض و لب کی مثال بن کے رہے

    ہوس ہے گل کو کہ صاحب جمال بن کے رہے

    خدا ہی جانے محبت بھی کیا قیامت ہے

    سمائے دل میں تو جی کا وبال بن کے رہے

    یہ آرزو ہے تم اب سامنے بھی آ جاؤ

    بہت دنوں مرے دل میں خیال بن کے رہے

    تمام عمر کٹی ہے اسی تمنا میں

    کہ کوئی لمحۂ خوش ماہ و سال بن کے رہے

    میرا نصیب کہ جب چین کی گھڑی آئے

    نگاہ دوست بھی عین الکمال بن کے رہے

    وہی ہے بات جو سب کے گلے اتر جائے

    وہی سخن ہے جو سحر ہلال بن کے رہے

    بڑا غریب نواز اور کارساز ہے تو

    ہماری بگڑی بھی اے ذوالجلال بن کے رہے

    مأخذ:

    (Pg. 128)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے