تمہارے ساتھ کئی رابطے نظر آئے
تمہارے ساتھ کئی رابطے نظر آئے
غموں کے دور تلک سلسلے نظر آئے
گرا تھا ذہن کے دریا میں سوچ کر کنکر
پھر اس کے بعد کئی دائرے نظر آئے
جہاں جہاں پہ توقع تھی منزلوں کی ہمیں
وہاں وہاں پہ نئے راستے نظر آئے
ہر ایک سمت مناظر تھے شہر ماضی کے
جدھر نگاہ اٹھی آئنے نظر آئے
سفر کٹھن تو نہ لگتا تھا چاہتوں کا مگر
جو چل پڑے تو کئی مرحلے نظر آئے
جہاں پہ ڈوب گیا تھا وہ شخص دریا میں
وہاں سے اٹھتے ہوئے بلبلے نظر آئے
ہم اپنی جان ہتھیلی پہ رکھ کے گھر سے نسیمؔ
نکل پڑے تو کئی معجزے نظر آئے
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 242)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.