تمہاری دی ہوئی چیزیں تڑپ آنسو اداسی غم
تمہاری دی ہوئی چیزیں تڑپ آنسو اداسی غم
یہی دولت ہماری ہے انہیں پر جی رہے ہیں ہم
گئے ہو چھوڑ کر جب سے نہیں لی ہے خبر تم نے
مگر اتنا تو کرتے دیکھ لیتے مڑ کے کم سے کم
کئی چٹھی ہواؤں پر بھی لکھ کے تم کو پہنچائی
کوئی سندیش تم بھی بھیجتے آتے تو ہیں موسم
وہ پہلا خط محبت کا کبھی جو تم نے لکھا تھا
اسے میں اب بھی پڑھتی ہوں تو سانسیں جاتی ہیں پھر تھم
تمہاری یاد کی گٹھری سنبھالی اب نہیں جاتی
اڑا دوں گی ہواؤں میں بنا کر پیار کا پرچم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.