تو دعا کر کہ مرے دل سے ترا غم نکلے
تو دعا کر کہ مرے دل سے ترا غم نکلے
اس سے پہلے کہ مری جان مرا دم نکلے
بخش دیتا وہ خطا خلد میں رہنے دیتا
پر خدا نے یہی چاہا تھا کہ آدم نکلے
ہم سمجھتے رہے جس شخص کو محرم اپنا
کیا ستم ہے وہ کسی اور کا محرم نکلے
حضرت مجنوں جو اک بار بہ نام لیلیٰ
ایڑیاں رگڑے اگر دشت میں زمزم نکلے
جن کو آتا ہی نہیں تھا کبھی رونا وہ بھی
ان کے کوچے سے جوں ہی نکلے تو پر نم نکلے
ایک تو غیر سے تھے ان کے مراسم اس پر
سلسلے ان کے مراسم کے بھی پیہم نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.