Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو جو چاہے بھی تو صیاد نہیں ہونے کے

عدیل زیدی

تو جو چاہے بھی تو صیاد نہیں ہونے کے

عدیل زیدی

MORE BYعدیل زیدی

    تو جو چاہے بھی تو صیاد نہیں ہونے کے

    لب ہمارے لب فریاد نہیں ہونے کے

    اس کے کوچہ میں میاں خاک اڑاتے کیوں ہو

    تم سے مجنوں تو اسے یاد نہیں ہونے کے

    کوئی اچھی بھی خبر کان میں آئے یا رب

    ایسی خبروں سے تو دل شاد نہیں ہونے کے

    تو رہے ہم سے خفا کتنا ہی چاہے لیکن

    ہم مگر تجھ سے تو ناشاد نہیں ہونے کے

    کار دنیا کو ہیں درکار ہماری عمریں

    کار دنیا سے تو آزاد نہیں ہونے کے

    ان گنت جاگتے چہرے گئے مٹی کے تلے

    اب نئے ظلم تو ایجاد نہیں ہونے کے

    تا قیامت وہی اک نام رہے گا آباد

    ہم کبھی مستقل آباد نہیں ہونے کے

    خاک ہو جائیں گے یہ تو ہے مقدر اپنا

    ہم مگر وہ ہیں کہ برباد نہیں ہونے کے

    چاہے نمرود ہو فرعون ہو یا کہ ہو یزید

    صاحب شجرہ و اولاد نہیں ہونے کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے