تو مرے دل کی آرزو ہو جا
تو مرے دل کی آرزو ہو جا
آئنہ بن کے روبرو ہو جا
پھر سے گلشن میں شادمانی ہو
سرخ پھولوں کی گفتگو ہو جا
مے کشی میکدے پہ چھانے تک
جام ہو جا یا پھر سبو ہو جا
اہل گلشن پہ یہ عنایت کر
بوئے گل بن کے کو بہ کو ہو جا
سن یہ احسان مجھ پہ اتنا کر
میری غزلوں کی آبرو ہو جا
ہم فقیروں کی عید ہو جائے
بے حجابانہ ماہ رو ہو جا
آرزو اتنی ہے معین علویؔ
جس طرف دیکھیں تو ہی تو ہو جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.