Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو مجھے کب بلانے آیا تھا

مہندر کمار ثانی

تو مجھے کب بلانے آیا تھا

مہندر کمار ثانی

MORE BYمہندر کمار ثانی

    تو مجھے کب بلانے آیا تھا

    میں صدا تیری راہ تکتا تھا

    اک یہی خامشی تھی میرے ساتھ

    جس سے میں تیری بات کرتا تھا

    چشم نم کیا تجھے بتائے گی

    تیری خاطر میں کتنا رویا تھا

    تو بھی باہر نکل کے آیا نہیں

    میں بھی اس در پہ پھر نہ لوٹا تھا

    میرے دل میں تھی اب بھی ایک امید

    پر کسی نے مجھے نہ روکا تھا

    روشنی والے لوگ ملتے تھے

    میرے دل میں مگر اندھیرا تھا

    پیڑ کہتے تھے رک کے سانس تو لے

    مجھ کو جلدی کہیں پہنچنا تھا

    رہ گزر اس قدر نہ تھی سنسان

    دل مگر جانے کیوں لرزتا تھا

    پھر میں پہنچا اسی ندی کے گھاٹ

    اب مرا تجھ سے ختم رشتہ تھا

    آخری ناؤ کھل چکی تھی اب

    ڈوبتے مجھ کو کس نے دیکھا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 69)
    • Author : مہندر کمار ثانی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے