تو مجھے یاد کرے ایسا طریقہ نکلے
تو مجھے یاد کرے ایسا طریقہ نکلے
میری یک طرفہ محبت کا نتیجہ نکلے
تیری آنکھوں میں دکھائی دے محبت میری
بے نمازی ترے بستے سے مصلیٰ نکلے
ورنہ ہم کب کے چٹانوں میں پھنسے مر جاتے
پاؤں کاٹے تو ترے دشت سے زندہ نکلے
جنگ میں کون نکلتا ہے گھروں سے باہر
تو نے آواز لگائی تھی لہٰذا نکلے
تیری راہوں میں بھٹکتے ہوئے موت آ جائے
اور ایسے میں مری جیب سے نقشہ نکلے
اتنی خاموشی سے نکلے ہیں ترے شور سے ہم
جیسے بازار کے مجمع سے جنازہ نکلے
آج آؤں گا ترے پاس محبت لے کر
مدتیں ہو گئیں عزت کا جنازہ نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.