تو نہیں لیکن تری تصویر میرے ساتھ ہے
تو نہیں لیکن تری تصویر میرے ساتھ ہے
میں سمجھتا ہوں مری دلگیر میرے ساتھ ہے
رفتہ رفتہ ایک دن آئیں گے وہ میرے قریب
ہے یقیں کہ خواب کی تعبیر میرے ساتھ ہے
گھر کے باہر کی فضا میں سانس لیتا ہوں مگر
سوچتا رہتا ہوں کہ زنجیر میرے ساتھ ہے
لاکھ چاہا پر نہیں غم سے ملی اب تک نجات
کاتب تقدیر کی تحریر میرے ساتھ ہے
میں قلم کے زور پر ناشادؔ شہرت پاؤں گا
اب بزرگوں کی کہاں جاگیر میرے ساتھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.