Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو نے نظروں کو بچا کر اس طرح دیکھا مجھے

ضیا فتح آبادی

تو نے نظروں کو بچا کر اس طرح دیکھا مجھے

ضیا فتح آبادی

MORE BYضیا فتح آبادی

    تو نے نظروں کو بچا کر اس طرح دیکھا مجھے

    کیوں نہ کر جاتا بھری محفل میں دل تنہا مجھے

    شاخ در شاخ اب کوئی ڈھونڈا کرے پتہ مجھے

    میں تو خود ٹوٹا ہوں آندھی نے نہیں توڑا مجھے

    لغزش پا نے دیا ہر راہ میں دھوکا مجھے

    تا در منزل تو ہی اے جذب دل پہنچا مجھے

    صورت آئینہ حیرت سے وہ تکتا رہ گیا

    آئنہ خانے میں جس نے غور سے دیکھا مجھے

    مار ہی ڈالے گی اک دن کاروبار زیست میں

    تنگ دامانی تری اے وسعت دنیا مجھے

    عمر بھر ملتی رہی تیری عدالت سے نہ پوچھ

    میری نا کردہ گناہی کی سزا کیا کیا مجھے

    برگ گل پر رقص شبنم کا یہ منظر اے ضیاؔ

    اب تو آتا ہے نظر ہر قطرے میں دریا مجھے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 250)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے