طور دیکھا بھی نہیں پردہ کشائی بھی نہیں
طور دیکھا بھی نہیں پردہ کشائی بھی نہیں
ہوش کھویا بھی نہیں جان گنوائی بھی نہیں
رہبر عرش معلیٰ کی سواری پہونچی
اور مدینے میں ابھی کوئی ندائی بھی نہیں
پائے دل بستۂ زنجیر نظر ہوتا گیا
اور قسمت میں کسی طور رہائی بھی نہیں
میرے دامن پہ یہ کس راہ سے چھینٹیں آئیں
داستاں بر سر محفل تو سنائی بھی نہیں
میری تنہائی کے سناٹے میں لرزاں ہے سکوت
صورت قیس تو وحشت نے دکھائی بھی نہیں
یہ فقط واقعۂ دار سے خوں بار ہوئی
خوں ترشح سے تو دیوار سجائی بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.