Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طور پر کیا منحصر ہے جس طرف جاتا ہوں میں

فضل حسین صابر

طور پر کیا منحصر ہے جس طرف جاتا ہوں میں

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    طور پر کیا منحصر ہے جس طرف جاتا ہوں میں

    تیرے جلوے کی جھلک ہر چیز میں پاتا ہوں میں

    عالم غربت میں تنہائی سے گھبراتا ہوں میں

    یاد احباب وطن سے دل کو بہلاتا ہوں میں

    ہائے مستی میں نہیں رہتا زباں پر اختیار

    باتوں باتوں میں نہ کہنے کی بھی کہہ جاتا ہوں میں

    اے عدم کے جانے والو کوئی دم کی دیر ہے

    مستعد ہوں میں بھی آنے کے لیے آتا ہوں میں

    منزل مقصود تک پہنچوں یہی دھن ہے مجھے

    دم نہیں لیتا کہیں بڑھتا چلا جاتا ہوں میں

    مختصر روداد ہے یہ بے قراری کی مری

    خود تڑپ کر دیکھنے والوں کو تڑپاتا ہوں میں

    کیا کسی کا حسن ہے غارت گر تاب و تواں

    دیکھتے ہی اک جھلک بے ہوش ہو جاتا ہوں میں

    میری ہستی ان کی محفل میں گراں خاطر نہیں

    صورت باد صبا جاتا ہوں میں آتا ہوں میں

    دے رہے ہیں کیا مجھے جینے کے طعنے بار بار

    نا مناسب ہے مرا جینا تو مر جاتا ہوں میں

    اہل محفل کو سناتا ہوں مضامین بہار

    طبع رنگیں کے ذریعہ پھول برساتا ہوں میں

    گرچہ قطرہ تھا مگر دریا میں ملنے کے سوا

    موج بن کر سطح پر دریا کی لہراتا ہوں میں

    بار خاطر ہے اگر محفل میں میرا بیٹھنا

    کیسی محفل لو زمانے سے اٹھا جاتا ہوں میں

    در حقیقت میرے حق میں موت کا پیغام تھا

    ان کا یہ کہنا خدا حافظ ترا جاتا ہوں میں

    ناخن تدبیر سے تقدیر کا لیتا ہوں کام

    اپنی ہر الجھی ہوئی گتھی کو سلجھاتا ہوں میں

    میری استدعا پہ مجھ کو ٹالنے کے واسطے

    کہہ دیا ظالم نے اچھا تم چلو آتا ہوں میں

    قوم پر ہو کر تصدق قوم پر ہو کر نثار

    غازیان قوم کی تاریخ دہراتا ہوں میں

    کیوں نہ ہو صابرؔ مرے شعر و سخن میں پختگی

    معتقد جب حضرت ناسخؔ کا کہلاتا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے