Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹتا ہوں کبھی جڑتا ہوں میں

نوبہار صابر

ٹوٹتا ہوں کبھی جڑتا ہوں میں

نوبہار صابر

MORE BYنوبہار صابر

    ٹوٹتا ہوں کبھی جڑتا ہوں میں

    جاگتی آنکھ کا سپنا ہوں میں

    اپنی صورت کو ترستا ہوں میں

    آئنہ ڈھونڈنے نکلا ہوں میں

    کبھی پنہاں کبھی پیدا ہوں میں

    کس فسوں گر کا تماشا ہوں میں

    خلش خار کبھی نکہت گل

    ہر نفس رنگ بدلتا ہوں میں

    دیکھیے کس کی نظر پڑتی ہے

    کب سے شوکیس میں رکھا ہوں میں

    کوئی تریاک نہیں میرا علاج

    کشتۂ زہر تمنا ہوں میں

    کبھی اٹھتے ہیں مرے دام بہت

    کبھی بے مول بھی مہنگا ہوں میں

    کوئی پہچانے تو کیا پہچانے

    کبھی صورت کبھی سایا ہوں میں

    آتش غم کی تمازت کے نثار

    جتنا تپتا ہوں نکھرتا ہوں میں

    کوئی جادہ ہے نہ منزل صابرؔ

    اپنے ہی گرد بھٹکتا ہوں میں

    مأخذ:

    Zard Patte (Pg. B-21 E-22)

    • مصنف: نوبہار صابر
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: جمال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1978

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے