Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عبور کر نہ سکے ہم حدیں ہی ایسی تھیں

انور شعور

عبور کر نہ سکے ہم حدیں ہی ایسی تھیں

انور شعور

MORE BYانور شعور

    عبور کر نہ سکے ہم حدیں ہی ایسی تھیں

    قدم قدم پہ یہاں مشکلیں ہی ایسی تھیں

    وہ مجھ سے روٹھ نہ جاتی تو اور کیا کرتی

    مری خطائیں مری لغزشیں ہی ایسی تھیں

    کہیں دکھائی دئے ایک دوسرے کو ہم

    تو منہ بگاڑ لیے رنجشیں ہی ایسی تھیں

    بہت ارادہ کیا کوئی کام کرنے کا

    مگر عمل نہ ہوا الجھنیں ہی ایسی تھیں

    بتوں کے سامنے اپنی زبان کیا کھلتی

    خدا معاف کرے خواہشیں ہی ایسی تھیں

    مأخذ :
    • کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 65)
    • Author : انور شعور
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے