Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اداس کیوں ہے کوئی آسرا نہیں ہے کیا

جلیس نجیب آبادی

اداس کیوں ہے کوئی آسرا نہیں ہے کیا

جلیس نجیب آبادی

MORE BYجلیس نجیب آبادی

    اداس کیوں ہے کوئی آسرا نہیں ہے کیا

    اگر کوئی بھی نہیں ہے خدا نہیں ہے کیا

    یہ بے گناہوں کی لاشیں سوال کرتی ہیں

    شرافتوں کا زمانہ رہا نہیں ہے کیا

    مرے قلم کا خریدار بن کے نکلا ہے

    امیر شہر مجھے جانتا نہیں ہے کیا

    کھلے ہیں ارض وطن پر محبتوں کے گلاب

    یہ خواب بارہا دیکھا ہوا نہیں ہے کیا

    پھر ایک بار سفر کے لئے کمر باندھو

    جو کھو گئے ہیں انہیں ڈھونڈھنا نہیں ہے کیا

    سنا ہے اب بھی وہ تنہائیوں میں روتی ہے

    تو میری یاد کا سورج بجھا نہیں ہے کیا

    میں تجھ سے اے مرے پروردگار کیا مانگوں

    جو میرا حال ہے تجھ پر کھلا نہیں ہے کیا

    مأخذ:

    قحط اور بارشیں (Pg. 40)

    • مصنف: جلیس نجیب آبادی
      • ناشر: تخلیق کار پبلیشرز، دہلی
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے