ادھر مسافت منزل بہت زیادہ تھی
ادھر مسافت منزل بہت زیادہ تھی
ادھر جو سمت سفر تھی خلاف جادہ تھی
ورق ورق تھی اگرچہ ہمارے دل کی کتاب
عبارت اس کی مگر حرف حرف سادہ تھی
متاع عیش تھی اک چھاؤں ایسی چھاؤں کہ جو
کہیں نہ تھی کہیں کم تھی کہیں زیادہ تھی
وہ آج قافلے میں بھی نہیں جنہیں کل تک
تلاش منزل مقصود جادہ جادہ تھی
نہ جانے تنگ ہوئی ہم پہ کیوں زمین وطن
ہمارے واسطے کل تک تو یہ کشادہ تھی
قدم ہمارے در یار ہی پہ جا کے رکے
ہماری پیش روی گرچہ بے ارادہ تھی
وقارؔ آج کے لوگ اس سے بھی ہیں مستثنیٰ
ہمارے دور میں کچھ قدر استفادہ تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.