اجالوں کی نمائش ہو رہی ہے
اجالوں کی نمائش ہو رہی ہے
اندھیروں سے بھی سازش ہو رہی ہے
کوئی منصف نہیں شاید میسر
ستم گر سے جو نالش ہو رہی ہے
وہ مانے یا نہ مانے اس کی مرضی
منانے کی تو کاوش ہو رہی ہے
ستم گر سے کوئی پوچھے تو اتنا
یہ مجھ پر کیوں نوازش ہو رہی ہے
ادب کی روک کر تعمیر خود ہی
ترقی کی گزارش ہو رہی ہے
ہیں چرچے علم کے ہر اک زباں پر
مگر کمزور دانش ہو رہی ہے
نہیں اخلاص نیت اور اخترؔ
عبادت کی نمائش ہو رہی ہے
مأخذ:
غزلستان برار (Pg. 242)
-
- ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
- سن اشاعت: 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.