Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجلت کو اختیار نہ کر انتظار کر

ادریس آزاد

عجلت کو اختیار نہ کر انتظار کر

ادریس آزاد

MORE BYادریس آزاد

    عجلت کو اختیار نہ کر انتظار کر

    خود پر جنوں سوار نہ کر انتظار کر

    یہ اضطرار ضعف جنوں کی دلیل ہے

    یوں خود کو بے قرار نہ کر انتظار کر

    مانا کہ شہر دل کی فصیلوں میں چھید ہیں

    قائم ابھی حصار نہ کر انتظار کر

    بیٹا یہ عمر تاب طلب کاٹنے کی ہے

    اس کمسنی میں پیار نہ کر انتظار کر

    ممکن ہے شیخ جاں کی تجلی فریب ہو

    دنیا و دیں نثار نہ کر انتظار کر

    ہوں گے ضرور ختم یہ دردوں کے سلسلے

    دریائے صبر پار نہ کر انتظار کر

    رزم وفا میں سہہ کے دکھا تیر طنز کو

    تیغ زباں سے وار نہ کر انتظار کر

    کہہ کہہ کے بار بار جدائی کی بات کو

    تو اور پائیدار نہ کر انتظار کر

    دشت جنوں ابھی ہے غبار حواس میں

    یوں شتر بے مہار نہ کر انتظار کر

    آزادؔ ہو گئے ہیں اسیران راستی

    اب دل کا اعتبار نہ کر انتظار کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے