Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کا غم بھی نہ رہا پاس تو پھر کیا ہوگا

شاعر لکھنوی

ان کا غم بھی نہ رہا پاس تو پھر کیا ہوگا

شاعر لکھنوی

MORE BYشاعر لکھنوی

    ان کا غم بھی نہ رہا پاس تو پھر کیا ہوگا

    لٹ گئی دولت احساس تو پھر کیا ہوگا

    کون تا صبح جلائے گا تمنا کے چراغ

    شام سے ٹوٹ گئی آس تو پھر کیا ہوگا

    جن کی دوری میں وہ لذت ہے کہ بیتاب ہے دل

    آ گئے وہ جو کہیں پاس تو پھر کیا ہوگا

    تم سے زندہ ہے تمنائے مذاق احساس

    تم ہوئے دشمن احساس تو پھر کیا ہوگا

    دل غم دوست پہ مغرور بہت ہے لیکن

    غم بھی آیا نہ اگر راس تو پھر کیا ہوگا

    اپنی مخمور نگاہوں کو نہ دو اذن خرام

    بڑھ گئی اور اگر پیاس تو پھر کیا ہوگا

    ہم پریشاں تھے پریشاں ہیں پریشاں ہوں گے

    تم کو آئی نہ خوشی راس تو پھر کیا ہوگا

    عظمت عشق ہے خودداریٔ دل تک شاعرؔ

    بجھ گیا شعلۂ احساس تو پھر کیا ہوگا

    مأخذ:

    NUQOOSH (Yearly) (Pg. 184)

    • مصنف: Mohd. Fufail
      • اشاعت: Jan. Feb. 1957,Issue 61,62
      • ناشر: Idarah-e-Farogh-e-urdu, Lahore
      • سن اشاعت: Jan. Feb. 1957,Issue 61,62

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے