Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی خواہش اور ہے اپنی تمنا اور ہے

محمد حبیب حبیبؔ

ان کی خواہش اور ہے اپنی تمنا اور ہے

محمد حبیب حبیبؔ

MORE BYمحمد حبیب حبیبؔ

    ان کی خواہش اور ہے اپنی تمنا اور ہے

    آنکھ سے ظاہر ہے کچھ دل کا تقاضہ اور ہے

    خوب ہیں کیا خوب ہیں اہل سیاست واہ واہ

    دل میں ان کے بغض ہے لیکن دکھاوا اور ہے

    دسترس میں اپنی رکھتا ہے وہ طوفان حسد

    ہم ابھرتے ہیں تو وہ ہم کو دباتا اور ہے

    تو کہ غدار چمن ہے میں وفادار چمن

    میرا مقصد اور ہے تیرا ارادہ اور ہے

    دیکھنا ہے تیر لگتا ہے کہ ہوتا ہے خطا

    رخ کماں کا اس طرف لیکن نشانہ اور ہے

    احتراماً ہر کوئی سر پر بٹھاتا تھا ہمیں

    وہ زمانہ اور تھا اب یہ زمانہ اور ہے

    اس تضاد دل نشیں کو کچھ سمجھتے ہیں ہمیں

    دل ملاتا اور ہے آنکھیں دکھاتا اور ہے

    دیکھ صورت کو مری حیرت ہے کہتا ہے حبیبؔ

    وہ تو ایسا تھا نہیں یہ کوئی لگتا اور ہے

    مأخذ:

    نئی بہار (Pg. 83)

    • مصنف: محمد حبیب حبیبؔ
      • ناشر: محمودالحسن عبدالشکور
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے