Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان سے کہہ دو کہ علاج دل شیدا نہ کریں

بسمل الہ آبادی

ان سے کہہ دو کہ علاج دل شیدا نہ کریں

بسمل الہ آبادی

MORE BYبسمل الہ آبادی

    ان سے کہہ دو کہ علاج دل شیدا نہ کریں

    یہی اچھا ہے کہ بیمار کو اچھا نہ کریں

    کیا کہا پھر تو کہو ہم کوئی شکوا نہ کریں

    چپ رہیں ظلم سہیں ظلم کا چرچا نہ کریں

    یہ تماشا تو کریں رخ سے اٹھا دیں وہ نقاب

    ایک عالم کو مگر محو تماشا نہ کریں

    وقت آخر تو نکل جائے تمنا میری

    وہ نہ ایسے میں بھی آئیں کہیں ایسا نہ کریں

    انتہا ہو گئی آزاد دہی کی صیاد

    ہم تصور میں بھی گلزار کو دیکھا نہ کریں

    روز وہ کہتے ہیں آج آئیں گے کل آئیں گے

    ایسے وعدے سے تو بہتر ہے کہ وعدا نہ کریں

    خود نمائی انہیں غیروں میں لئے پھرتی ہے

    ہم تو جب جانیں کہ ہم سے بھی وہ پردا نہ کریں

    تیغ رک جاتی ہے ناوک بھی بہک جاتا ہے

    کوئی بسملؔ کو یہ سمجھا دے کہ تڑپا نہ کریں

    مأخذ:

    Jazbat-e-Bismil (Pg. B-77 E-96)

    • مصنف: بسمل الہ آبادی
      • اشاعت: 1932
      • ناشر: انڈین پریس، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1932

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے