ان سے ان جیسی روش اپنائیں کیا
ان سے ان جیسی روش اپنائیں کیا
اپنی ہی نظروں میں ہم گر جائیں کیا
اپنی روداد الم دہرائیں کیا
سامنے ہیں وہ انہیں شرمائیں کیا
بک رہے ہیں جس طرح اہل سخن
ہم بھی ان ہی کی طرح بک جائیں کیا
منزل مقصود تو نظروں میں ہے
مشکلات راہ سے گھبرائیں کیا
حشر جو ہونا ہے وہ ہو جائے گا
کوچۂ جاناں سے اب ہم جائیں کیا
خود پسندی ہے تمہاری بزم میں
داد اپنے فن کی ہم یاں پائیں کیا
عشق کی گرمی سے ہیں ہم فیضیاب
گرمیٔ ماحول سے گھبرائیں کیا
طعنے بھی ہنس کر سنیں گے غیر کے
عشق میں رسوائی سے ڈر جائیں کیا
شیخ صاحب سے تو ان بن ہو گئی
گھر برہمن کے بھی اب نہ جائیں کیا
وہ تو شاعر ہو گیا ہے اے ندیمؔ
راہ پر عاقبؔ کو اب ہم لائیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.