اس بوڑھے گداگر سے مجھے خوف لگا تھا
اس بوڑھے گداگر سے مجھے خوف لگا تھا
اندھا تھا مگر پھر بھی مجھے دیکھ رہا تھا
لوگوں نے کہا پھول تھا سو مان گیا میں
پتھر تھا جو اس روز مرے سر پہ گرا تھا
جو بھیک ملی بانٹ دی اوروں میں ہی میں نے
اور شام کو خالی مرا کشکول پڑا تھا
آتا تھا نظر صاف مجھے سارا تماشا
رومال اگرچہ مری آنکھوں پہ بندھا تھا
جو میرے تساہل کے سبب ٹوٹ گیا ہے
اس ٹوٹے کھلونے سے مجھے پیار بڑا تھا
پتھر سے کچل آیا تھا میں جس کو گلی میں
وہ سانپ تو پھر میرے سرہانے ہی کھڑا تھا
سرکار کے لوگوں نے گرا ڈالا ہے جس کو
وہ گھر بھی تو رشوت کی کمائی سے بنا تھا
مأخذ:
(Pg. 11)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.