اس کا لہجہ کتاب جیسا ہے
اس کا لہجہ کتاب جیسا ہے
اور وہ خود گلاب جیسا ہے
دھوپ ہو چاندنی ہو بارش ہو
ایک چہرہ کہ خواب جیسا ہے
بے ہنر شہرتوں کے جنگل میں
سنگ بھی آفتاب جیسا ہے
بھول جاؤ گے خال و خد اپنے
آئنہ بھی سراب جیسا ہے
وصل کے رنگ بھی بدلتے تھے
ہجر بھی انقلاب جیسا ہے
یاد رکھنا بھی تجھ کو سہل نہ تھا
بھولنا بھی عذاب جیسا ہے
بے ستارہ ہے آسماں تجھ بن
اور سمندر سراب جیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.