اس کے بھی دل میں شاید ڈر رہتا ہے
اس کے بھی دل میں شاید ڈر رہتا ہے
جس ظالم کے ہاتھ میں خنجر رہتا ہے
کر آتی ہوں تب تب جنت کی میں سیر
جب جب میرا سجدہ میں سر رہتا ہے
ہوتا ہے جس گھر میں ورد درودوں کا
رحمت کے سائے میں وہ گھر رہتا ہے
میرا دل ویران کرے گا کیا کوئی
میرے دل میں میرا دلبر رہتا ہے
مل جاتی ہے جس کو دولت ایماں کی
دنیا میں وہ مست قلندر رہتا ہے
چھوٹی ندیوں کی وقعت مت کم سمجھو
ان سے ہی آباد سمندر رہتا ہے
موملؔ اس کو دل میں ڈھال سلیقے سے
ورنہ تو پتھر دل پتھر رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.