اس کے ہاتھوں پہ بھروسہ ہے ذرا سا شاید
اس کے ہاتھوں پہ بھروسہ ہے ذرا سا شاید
زخم بھر دے گا ہمارے بھی مسیحا شاید
ہم تو اس آس میں خاموش رہا کرتے ہیں
تم بھی سمجھو گے کبھی حال ہمارا شاید
ایرے غیروں پہ نچھاور کی نگاہیں اپنی
میں نے بینائی کا معیار نہ سمجھا شاید
پھٹ گیا سینہ مرا غم سے تمہارے یکدم
آج اک زخم مری روح میں اترا شاید
جاگ جائے گی ترے دل میں تمنا میری
سو رہی ہوگی ابھی میری تمنا شاید
آپ کو کہتا ہے شیطان زمانہ سارا
آپ کو بھاری پڑا دیوتا ہونا شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.