Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی دھن میں ہر طرف بھاگا کیا دوڑا کیا

کرشن بہاری نور

اس کی دھن میں ہر طرف بھاگا کیا دوڑا کیا

کرشن بہاری نور

MORE BYکرشن بہاری نور

    اس کی دھن میں ہر طرف بھاگا کیا دوڑا کیا

    ایک بوند امرت کی خاطر میں سمندر پی گیا

    اک طرف قانون ہے اور اک طرف انسان ہے

    ختم ہوتا ہی نہیں جرم و سزا کا سلسلہ

    اول و آخر کے کچھ اوراق ملتے ہی نہیں

    ہے کتاب زندگی بے ابتدا بے انتہا

    پھول میں رنگت بھی تھی خوشبو بھی تھی اور حسن بھی

    اس نے آوازیں تو دیں لیکن کہاں میں سن سکا

    میں تو چھوٹا ہوں جھکا دوں گا کبھی بھی اپنا سر

    سب بڑے یہ طے تو کر لیں کون ہے سب سے بڑا

    جیسے ان دیکھے اجالے کی کوئی دیوار ہو

    بند ہو جاتا ہے کچھ دوری پہ ہر اک راستا

    حسن و الفت دونوں ہیں اب ایک سطح پر مگر

    آئنہ در آئینہ بس آئنہ در آئینہ

    جب نہ مجھ سے بن سکی اس تک رسائی کی سبیل

    ایک دن میں خود ہی اپنے راستے سے ہٹ گیا

    زندہ باد اے دل مرے میں بھی ہوں تجھ سے متفق

    پیار سچا ہے تو پھر کیسی وفا کیسی جفا

    ہاں مگر تصدیق میں عمریں گزر جاتی ہیں نورؔ

    کچھ نہ کچھ رہتا ہے سب کو اپنی منزل کا پتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے