اس کی محبتوں کا طریقہ کچھ اور ہے
اس کی محبتوں کا طریقہ کچھ اور ہے
کہتا وہ مجھ سے اور ہے کرتا کچھ اور ہے
جو اس پہ بیتتی ہے وہ معلوم ہے مجھے
جب اس سے پوچھتا ہوں بتاتا کچھ اور ہے
وہ بھی سمجھتا ہے کہ جدا کیوں ہوئے ہیں ہم
یہ میں بھی جانتا ہوں کہ قصہ کچھ اور ہے
پنچوں کی بات مان لیں کس طرح ہم کہ جب
میرے اور اس کے درمیاں جھگڑا کچھ اور ہے
اس کے بغیر چین بھی پڑتا نہیں جسے
سمجھاتا اور کچھ ہوں سمجھتا کچھ اور ہے
کر اے غزال عشق مرے شہر دل کی سیر
صحراؤں میں غبار اڑانا کچھ اور ہے
یاروں سے ملتے جلتے رہا کیجیئے جمالؔ
یاروں کے بیچ ان دنوں چرچا کچھ اور ہے
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 86)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.