Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی نہیں خدائی کہ اس کا خدا نہیں

افقر موہانی

اس کی نہیں خدائی کہ اس کا خدا نہیں

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    اس کی نہیں خدائی کہ اس کا خدا نہیں

    تم جس کو مل گئے اسے پھر کیا ملا نہیں

    سجدہ سے سر اٹھانے کو جی چاہتا نہیں

    اب یا تو ہم نہیں در دل دار یا نہیں

    اک پیکر خیال کی اللہ رے محویت

    میں خود بھی اب نگاہ میں اپنی رہا نہیں

    محشر نثار اس نگۂ شرمسار پر

    کہنا پڑا خدا سے یہ قاتل مرا نہیں

    وہ تنکے جب اٹھائے جلا ڈالے برق نے

    گلشن میں آشیاں کبھی اپنا بنا نہیں

    حد نگاہ کب تری رفعت کو پا سکے

    جلوہ ترا مقید ارض و سما نہیں

    درکار ہے نگاہ کرم ورنہ اے کریم

    میرے لیے خزانۂ قدرت میں کیا نہیں

    نظریں جدا جدا ہیں خیالات مختلف

    میری نظر سے کوئی نہیں دیکھتا نہیں

    اک وقفۂ حیات ہے دنیا ہے جس کا نام

    اتنی سی کائنات کو میں چاہتا نہیں

    اس اعتنا کی داد بھی اے بے نیاز خلق

    میرا سر نیاز کہیں پر جھکا نہیں

    اندازۂ جمال بقدر نگاہ ہے

    چشم کلیم جلوہ طراز ادا نہیں

    تو ہی بتا کہ جائے کہاں تجھ کو چھوڑ کر

    افقرؔ ترا گدا ہے کسی کا گدا نہیں

    مأخذ:

    نظرگاہ (Pg. 90)

    • مصنف: افقر موہانی
      • ناشر: صدیق بک ڈپو، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے