اس کو ہے عشق بتانا بھی نہیں چاہتا ہے
اس کو ہے عشق بتانا بھی نہیں چاہتا ہے
اور یہ بات چھپانا بھی نہیں چاہتا ہے
سوچتا رہتا ہے دن بھر کہ مری رات میں آئے
اپنے دن کو یہ جتانا بھی نہیں چاہتا ہے
شاعری کو مرا اظہار سمجھتا ہے مگر
پردۂ شعر اٹھانا بھی نہیں چاہتا ہے
سائے کو جستجوئے جسم بہت ہے پھر بھی
پہلوئے جسم میں آنا بھی نہیں چاہتا ہے
ایسا لگتا ہے کہ وہ پا بھی چکا ہے مجھ کو
جو بظاہر مجھے پانا بھی نہیں چاہتا ہے
فرحتؔ احساس کو ہے ساری حقیقت معلوم
محفل وہم سے جانا بھی نہیں چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.