Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس پری پیکر کی آنکھوں میں جھلک رہ جائے گی

ظہور چوہان

اس پری پیکر کی آنکھوں میں جھلک رہ جائے گی

ظہور چوہان

MORE BYظہور چوہان

    اس پری پیکر کی آنکھوں میں جھلک رہ جائے گی

    وہ چلی جائے گی تو خالی سڑک رہ جائے گی

    پھول اس کی یاد کے رکھے ہوئے ہیں میز پر

    یہ اگر مرجھا گئے ان کی مہک رہ جائے گی

    وہ کلائی تو پھسل جائے گی ہاتھوں سے مگر

    چوڑیوں کی میرے کانوں میں کھنک رہ جائے گی

    ایک دن وہ نقش بھی دھندلے سے پڑتے جائیں گے

    ذہن میں وہ شکل بھی تصویر تک رہ جائے گی

    پھر کوئی تالاب میں پھینکے گا پتھر زور سے

    پھر کسی شے کی درون دل کسک رہ جائے گی

    لوٹ جائے گا کوئی در کو مقفل دیکھ کر

    اور دروازے پہ کنڈی کی کھٹک رہ جائے گی

    پھر گھڑی کی سوئی بھی رک جائے گی اس کے بغیر

    صرف دل میں اس کے قدموں کی دھمک رہ جائے گی

    دھوپ ڈھل جائے گی وقت شام ہوتے ہی ظہورؔ

    اور چمکیلے سے چہروں کی چمک رہ جائے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے