Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس شوخ کے انداز کو دیکھا تو غضب ہے

منتظر لکھنوی

اس شوخ کے انداز کو دیکھا تو غضب ہے

منتظر لکھنوی

MORE BYمنتظر لکھنوی

    اس شوخ کے انداز کو دیکھا تو غضب ہے

    اور اس کے سوا ناز کو دیکھا تو غضب ہے

    باتوں میں جو چھل لیوے ہے دل پیر و جواں کا

    اس طفل دعا بار کو دیکھا تو غضب ہے

    کیا کیا نہ کہا اس نے مجھے تیری طرف سے

    کافر ترے ہم راز کو دیکھا تو غضب ہے

    ہر چند کہ ہے طوطیٔ ہند ایک ہی خوش گو

    پر بلبل شیراز کو دیکھا تو غضب ہے

    ہرچند کہ ہے عشق کا انجام ہی کچھ قہر

    ہر حسن کے آغاز کو دیکھا تو غضب ہے

    ہم منتظرؔ اتنا نہ سمجھتے تھے اسے لیک

    خوب اس بت خود ساز کو دیکھا تو غضب ہے

    مأخذ:

    انتخاب کلیات منتظر (Pg. 130)

    • مصنف: منتظر لکھنوی
      • ناشر: بہار اردو اکیڈمی، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے