اسے بھلا کے بھی یادوں کے سلسلے نہ گئے
اسے بھلا کے بھی یادوں کے سلسلے نہ گئے
دل تباہ ترے اس سے رابطے نہ گئے
کتاب زیست کے عنواں بدل گئے لیکن
نصاب جاں سے کبھی اس کے تذکرے نہ گئے
مجھے تو اپنی ہی سادہ دلی نے لوٹا ہے
کہ میرے دل سے مروت کے حوصلے نہ گئے
میں چاند اور ستاروں کے گیت گاتا رہا
مرے ہی گھر سے اندھیروں کے قافلے نہ گئے
رئیسؔ جرأت اظہار میرا ورثہ ہے
قصیدے مجھ سے کسی شاہ کے لکھے نہ گئے
مأخذ:
آئینہ ہوں میں (Pg. 63)
- مصنف: رئیس وارثی
-
- ناشر: اردو مرکز، نیویارک
- سن اشاعت: 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.