Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے بھلا نہ سکی نقش اتنے گہرے تھے

سلمیٰ شاہین

اسے بھلا نہ سکی نقش اتنے گہرے تھے

سلمیٰ شاہین

MORE BYسلمیٰ شاہین

    اسے بھلا نہ سکی نقش اتنے گہرے تھے

    خیال و خواب پہ میرے ہزار پہرے تھے

    وہ خوش گماں تھے تو جو خواب تھے سنہرے تھے

    وہ بد گماں تھے اندھیرے تھے اور گہرے تھے

    جو آج ہوتی کوئی بات بات بن جاتی

    اسے سنانے کے امکان بھی سنہرے تھے

    سماعتوں نے کیا رقص مست ہو ہو کر

    صدا میں اس کی حسیں بین جیسے لہرے تھے

    ہمارے درد کی یہ داستان سنتا کون

    یہاں تو جو بھی تھے منصف وہ سارے بہرے تھے

    چلے گئے وہ شرر بو کے اس قبیلے میں

    تو قتل ہونے کو شاہینؔ ہم بھی ٹھہرے تھے

    مأخذ:

    Gaye Ruton Ke Zakhm (Pg. 80)

    • مصنف: Salma Shaheen
      • اشاعت: 2015
      • ناشر: Educational Publishing House
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے