اسے محبت ہے ہم سے لیکن کبھی زباں سے کہا نہیں ہے
اسے محبت ہے ہم سے لیکن کبھی زباں سے کہا نہیں ہے
نگاہ پڑھنے میں ہم ہیں ماہر اسے یہ شاید پتا نہیں ہے
قدم تلے ہے زمین غائب کہیں پہ چھت کا پتا نہیں ہے
یہ بھید کیوں ہے سمجھ سکے جو ابھی تلک تو ملا نہیں ہے
گزر رہی زندگی یہ کیسی جو پوچھتے ہو تو کیا بتاؤں
خدا سے مجھ کو گلہ نہیں ہے مگر جو چاہا ملا نہیں ہے
وہ کہہ رہا ہے کہ جان اپنی ہماری خاطر لٹا سکے گا
ہے کون جس نے وفا میں یہ سب کہا نہیں یا سنا نہیں ہے
نہ زندگی سے مجھے گلہ ہے نہ زندگی سے تجھے گلہ ہے
مگر الگ اس طرح سے جینا تمہیں کہو کیا سزا نہیں ہے
کسی کو مانگے بنا ملے سب کسی کی جھولی رہے ہے خالی
کہ اس کے پیچھے خدا کی منشا ہے کیا کسی کو پتا نہیں ہے
کہ مشکلوں سے ڈرو نہیں اور کام ہمت سے لو ہمیشہ
تبھی سپھلتا ملے گی اک دن یہ سچ کسی سے چھپا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.