aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے پاؤں جمانے کو کنارہ مل گیا ہے

نیلم ملک

اسے پاؤں جمانے کو کنارہ مل گیا ہے

نیلم ملک

MORE BYنیلم ملک

    اسے پاؤں جمانے کو کنارہ مل گیا ہے

    بنے گا دوست اب دشمن اشارہ مل گیا ہے

    بہت روئے ہیں ماں بیٹے کسی کو یاد کر کے

    بہل جائے گا بیٹے کو غبارہ مل گیا ہے

    سہیلی ساتھ چلتے ہیں چل اس کی چھاؤں میں ہم

    غضب کی دھوپ میں اک ابر پارہ مل گیا ہے

    وہ میرا خود نگر ناراض ہو کر جانے والا

    پلٹ آیا تو میں سمجھی دوبارہ مل گیا ہے

    سفر کی سمت کا میں خود تعین کر چکی تھی

    نہ جانے تم یہ کیوں سمجھے ستارہ مل گیا ہے

    ہوئی پل بھر میں خاکستر تعلق کی عمارت

    بھرے بارود کو جیسے شرارہ مل گیا ہے

    ہیں اس کے سر ورق پر خار پھولوں سے زیادہ

    ہمیں اگلی محبت کا شمارہ مل گیا ہے

    چھپا کر ذکر کرنا تھا مرا شعروں میں اس نے

    سو اس کو جل پری کا استعارہ مل گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے