Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واہ کیا دور ہے کیا لوگ ہیں کیا ہوتا ہے

جعفر عباس

واہ کیا دور ہے کیا لوگ ہیں کیا ہوتا ہے

جعفر عباس

MORE BYجعفر عباس

    واہ کیا دور ہے کیا لوگ ہیں کیا ہوتا ہے

    یہ بھی مت کہہ کہ جو کہئے تو گلا ہوتا ہے

    کیا بتائیں تمہیں اب کیا نہیں ہوتا ہے یہاں

    بس یہ جانو کہ جو ہوتا ہے برا ہوتا ہے

    دے کے دکھ اوروں کو وہ کون سا سکھ پائے گا

    ایسی باتوں سے بھلا کس کا بھلا ہوتا ہے

    اب وہ دن دور نہیں دیکھنا تم بھی یارو

    امن کے نام پہ کیا فتنہ بپا ہوتا ہے

    پھر صف آرا ہوئیں فوجیں لب دریائے فرات

    ہم کو معلوم ہے اس جنگ میں کیا ہوتا ہے

    آج پھر دل میں اٹھا ہے وہی دیرینہ سوال

    ایسے مظلوموں کا کیا کوئی خدا ہوتا ہے

    اک ذرا حال تو دیکھو مرا اے دوست مرے

    تم ہی سوچو کوئی ایسے میں خفا ہوتا ہے

    یوں تو ہر رات ہی رہتی ہے عجب بے چینی

    آج کچھ درد مرے دل میں سوا ہوتا ہے

    مأخذ:

    Dawat-e-Sang (Pg. 87)

    • مصنف: Jafar Abbas
      • اشاعت: 2017
      • ناشر: Guftagu Publications
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے