Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واعظ ملے گی خلد میں کب اس قدر شراب

قربان علی سالک بیگ

واعظ ملے گی خلد میں کب اس قدر شراب

قربان علی سالک بیگ

MORE BYقربان علی سالک بیگ

    واعظ ملے گی خلد میں کب اس قدر شراب

    پانی کے بدلے پیتے ہیں اے بے خبر شراب

    آمد میں اس کی مست ہوئے کچھ خبر نہیں

    ساقی ہے کون جام کہاں اور کدھر شراب

    اس قلزم گناہ میں ڈوبا ہوا ہوں میں

    جس میں ہے ایک موجۂ دامان تر شراب

    مستی میں ان کو لگ گئی لو اور غیر کی

    دینی شب وصال نہ تھی اس قدر شراب

    اقرار وصل اور وہ مست غرور ناز

    آیا ہے پی کے تو کہیں اے نامہ بر شراب

    میں ایک بار آنکھ چرا کر جو پی گیا

    لایا نہ زخم دھونے کو پھر چارہ گر شراب

    کرنا تھا مجھ کو حیلہ شکست خمار کا

    دینی تھی خوب قبل طلوع سحر شراب

    رخصت کا ہوش ان کو نہ رہتا شب وصال

    کچھ بولتے تو یہ کہ دھری ہے کدھر شراب

    سالکؔ ملے جو بزم میں اس کی تو لطف ہے

    ورنہ پیا ہی کرتے ہیں ہم اپنے گھر شراب

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Saalik (Pg. e-263 p-231)

    • مصنف: قربان علی سالک بیگ
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے