Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وارفتگی کے ساتھ محابا بھی بہت ہے

محمد طارق غازی

وارفتگی کے ساتھ محابا بھی بہت ہے

محمد طارق غازی

MORE BYمحمد طارق غازی

    وارفتگی کے ساتھ محابا بھی بہت ہے

    اظہار تعلق بھی ہے اخفا بھی بہت ہے

    جب نیند کے سرمے کو ترس جاتی ہیں آنکھیں

    ان راتوں میں خوابوں کی تمنا بھی بہت ہے

    وہ اک ورق سادہ جو سونپ آئے تھے تجھ کو

    اس پر تری نم آنکھوں کا املا بھی بہت ہے

    آنکھوں کے کٹورے ہوں یا ساغر ہوں لبوں کے

    دل خوش ہو تو مٹی کا سکورا بھی بہت ہے

    انکار سے ظاہر ہے کہ سمجھے تو ہیں کچھ بات

    جانا کہ یہ جانا تو یہ جانا بھی بہت ہے

    وہ نکتہ جسے کہنے کا یارا نہیں دل کو

    اس کے لئے تحریر کا پردہ بھی بہت ہے

    آوازوں کے انبوہ میں اک لفظ نہ پایا

    یوں کہنے کو خوش وقتی میں پایا بھی بہت ہے

    کچھ ان کو تامل سا ہے کچھ ہم کو تکلف

    اب یہ بھی تعلق ہے تو اتنا بھی بہت ہے

    جب شہر تمنا میں در و بام ہوں خاموش

    احساس کو تنہائی کا صحرا بھی بہت ہے

    رو گرداں ہیں اب وہ بھی تو کیا شب نہ کٹے گی

    طارقؔ تمہیں تو صبح کا تارا بھی بہت ہے

    مأخذ:

    شاعر (Pg. 36)

      • ناشر: ناظر نعمان صدیقی
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے