Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واسطہ ہے نہ دوا ہے نہ دعا مانگے ہے

مختار ٹونکی

واسطہ ہے نہ دوا ہے نہ دعا مانگے ہے

مختار ٹونکی

MORE BYمختار ٹونکی

    واسطہ ہے نہ دوا ہے نہ دعا مانگے ہے

    تیرا بیمار تو آنچل کی ہوا مانگے ہے

    غنچہ غنچہ چمن دہر کا اللہ اللہ

    تیرے انداز تبسم کی ادا مانگے ہے

    چاند کرتا ہے فلک سے ترا دیدار اگر

    چاندنی بڑھ کے تجھی سے تو ضیا مانگے ہے

    بجلیاں سی ترے عارض سے دمک اٹھتی ہیں

    رنگ کاجل بھری آنکھوں سے گھٹا مانگے ہے

    دل و جاں نذر کروں تجھ پہ لٹا دوں دنیا

    مجھ سے کیا چیز ان آنکھوں کی حیا مانگے ہے

    تیرے سانسوں کی مہکتی ملے اے کاش فضا

    زندہ رہنے کو یہ دل آب و ہوا مانگے ہے

    مانگنے والے ہزاروں ہیں جہاں میں یوں تو

    تیرا دیوانہ مگر سب سے جدا مانگے ہے

    کیوں یہ کچھ لوگ محبت کو برا کہتے ہیں

    میں تو کہتا ہوں محبت کو خدا مانگے ہے

    دوش پر زلف معنبر کو بکھر جانے دو

    اس کی خوشبو کو بصد شوق صبا مانگے ہے

    اس کے کوچے میں چلیں خون بہا دیں مختارؔ

    آج دیوانوں سے وہ خون وفا مانگے ہے

    مأخذ:

    سب رنگ سخن کے (Pg. 15)

    • مصنف: مختار ٹونکی
      • ناشر: مختار ٹونکی
      • سن اشاعت: 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے