Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفا چاہتا تھا جفا چاہتا ہوں

شیدا انبالوی

وفا چاہتا تھا جفا چاہتا ہوں

شیدا انبالوی

MORE BYشیدا انبالوی

    وفا چاہتا تھا جفا چاہتا ہوں

    میں کیا چاہتا تھا میں کیا چاہتا ہوں

    وفور الم سے ہے یہ حال میرا

    ابھی اشک بن کر بہا چاہتا ہوں

    نہیں مجھ کو معلوم خود اپنی خواہش

    تمہیں کیا بتاؤں میں کیا چاہتا ہوں

    مجھے جا بہ جا اپنے جلوے دکھاؤ

    تمہیں ہر جگہ دیکھنا چاہتا ہوں

    کوئی میری اس سادہ لوحی کو دیکھے

    غم عشق کی میں دوا چاہتا ہوں

    ملے ہیں زمانے کے سب عیش مجھ کو

    خدا جانے میں اور کیا چاہتا ہوں

    بڑھا جا رہا ہوں کہاں سے کہاں تک

    خدائے دو عالم ہوا چاہتا ہوں

    بہر حال میں شکر کرتا ہوں تیرا

    بہر حال تیری رضا چاہتا ہوں

    تمہیں سے تھا جب میرا ہر خواب رنگیں

    وہی عشق کی ابتدا چاہتا ہوں

    غم عشق ہی ہے مری شرط ہستی

    غم عشق حد سے سوا چاہتا ہوں

    نہ ہے درد دل کی دوا کوئی شیداؔ

    نہ میں درد دل کی دوا چاہتا ہوں

    مأخذ:

    دل کی آواز (Pg. 43)

    • مصنف: شیدا انبالوی
      • ناشر: اعلیٰ پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے