Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وفا کا بندہ ہوں الفت کا پاسدار ہوں میں

سائل دہلوی

وفا کا بندہ ہوں الفت کا پاسدار ہوں میں

سائل دہلوی

MORE BYسائل دہلوی

    وفا کا بندہ ہوں الفت کا پاسدار ہوں میں

    حریف قمری و پروانۂ ہزار ہوں میں

    جدا جدا نظر آتی ہے جلوۂ تاثیر

    قرار ہو گیا موسیٰ کو بے قرار ہوں میں

    خمار جس سے نہ واقف ہو وہ سرور ہیں آپ

    سرور جس سے نہ آگاہ ہو وہ خمار ہوں میں

    سما گیا ہے یہ سودا عجیب سر میں مرے

    کرم کا اہل ستم سے امیدوار ہوں میں

    عوض دوا کے دعا دے گیا طبیب مجھے

    کہا جو میں نے غم ہجر سے دو چار ہوں میں

    شباب کر دیا میرا تباہ الفت نے

    خزاں کے ہاتھ کی بوئی ہوئی بہار ہوں میں

    قرار داد گریباں ہوئی یہ دامن سے

    کہ پرزے پرزے اگر ہو تو تار تار ہوں میں

    مرے مزار کو سمجھا نہ جائے ایک مزار

    ہزار حسرت و ارماں کا خود مزار ہوں میں

    ظہیرؔ و ارشدؔ و غالبؔ کا ہوں جگر گوشہ

    جناب داغؔ کا تلمیذ و یادگار ہوں میں

    امیر کرتے ہیں عزت مری ہوں وہ سائلؔ

    گلوں کے پہلو میں رہتا ہوں ایسا خار ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے