وفا نے جھوم کے جب تیرے گیت گائے ہیں
وفا نے جھوم کے جب تیرے گیت گائے ہیں
قدم افق پہ اندھیروں کے لڑکھڑائے ہیں
ترے قریب پہنچ کر بھی کم نہیں ہوتے
غم حیات نے جو فاصلے بڑھائے ہیں
بہت طویل سہی راہ جستجو لیکن
بہت حسین ترے گیسوؤں کے سائے ہیں
تری نگاہ مداوا نہ بن سکی جن کا
تری تلاش میں ایسے بھی زخم کھائے ہیں
پڑا ہے عکس جو رخسار شعلۂ مے کا
تو آئینے تری یادوں کے جگمگائے ہیں
مسافران شب غم کی راہ میں جامیؔ
نئے چراغ مری فکر نے جلائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.