وہاں اس نے جانے کی بات کی یہاں میرا چہرہ اتر گیا
وہاں اس نے جانے کی بات کی یہاں میرا چہرہ اتر گیا
مرا آئینہ مجھے دیکھ کر مرے خال و خد سے مکر گیا
وہ مرا نہیں بھی تو کیا ہوا مجھے اس کی خوشیاں عزیز ہیں
اسے پہلی بیٹی عطا ہوئی مرا گھر کھلونوں سے بھر گیا
میں محبتوں کی قبیل سے کسی گھر کا آخری فرد ہوں
کہیں چاند دیکھا تو رو پڑا کہیں پھول دیکھے تو ڈر گیا
ہمیں فرصتیں ہی کہاں ملیں کہ ہم ایک دوجے کو دیکھتے
کبھی چاند آ گیا ابر میں کبھی میں بھی چھت سے اتر گیا
مرے بے نیاز تری طلب کا معاملہ ہی کچھ اور ہے
کوئی تیری دھوپ میں جی اٹھا کوئی تیری چھاؤں میں مر گیا
تو پکارتا نہ پھرے کہیں مجھے دشت زعم گریز میں
میں ہوں ایک لمحۂ رائگاں میں گزر گیا تو گزر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.