Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی بلندی سے نیچے ہمیں گراتے ہیں

چاند ککرالوی

وہی بلندی سے نیچے ہمیں گراتے ہیں

چاند ککرالوی

MORE BYچاند ککرالوی

    وہی بلندی سے نیچے ہمیں گراتے ہیں

    وہ جن کے واسطے ہم سیڑھیاں بناتے ہیں

    بکھرنے لگتے ہیں ہم کو سمیٹنے والے

    کبھی کبھار تو ہم اتنا ٹوٹ جاتے ہیں

    سکون ملتا ہے دل کو اسی وظیفے سے

    ہم اپنے شعر اکیلے میں گنگناتے ہیں

    انہیں سند نہیں ملتی کبھی محبت میں

    جو سر بچاتے ہیں اور انگلیاں کٹاتے ہیں

    اب اور اس سے زیادہ بھی ربط کیا ہوگا

    وہ دھوپ میں ہوں پسینے میں ہم نہاتے ہیں

    رسائی دھوپ کی ہوتی کہاں ہے کمرے میں

    ہمارے کپڑے بدن پر ہی سوکھ جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے